حسن سلوک

حسن سلوک

شرافت اور حسن سلوک کا براہ راست تعلق حسن اخلاقسے ہے- اخلاق، خلق کی جمع ہے- اخلاق مراد اچھی عادتیں، جس کی تکمیل کے لیے رحمت دو عالمﷺ تشریف لاۓ- اسکا تعلق حقوق و حدود، تہذیب و عذن، حسن گفتار، حسن رفتار، حسن کردار اور تمام آداب حیات و ضابطہ، اخلاق سے ہے-
اخلاق ایسا جوہر ہے- جو کسی فرد کو سماج میں معزز شخصیت بناتا ہے- مہزب سماج کا موقر رکن بناتا ہے- اور مہزب طرز معاشرت کا مثالی فرد بناتا ہے- اس جوہر کی قدر کرنی چاہیے- اور خلوس اتنا برتنا چاہیے کہ زندگی کا کوئی گوشہ اخلاق حسنہ س خالی نہ ہو- حضورﷺ کو اخلاق بہت محبوب تھا- یہی وجہ تھی کہ آپﷺ کا بڑے سے بڑا دشمن بھی آپﷺ کا گرویدہ ہو جاتا تھا- اور ایمان لے آتا تھا-
مشکل وقت اور آزمائش کی گھڑی میں شرافت اور حسن سلوک کا دامن ترک نہ کرنا مومن کی شان ہے- جس طرح سونا جتنا پثتا ہے- اتنا ہی خالص ہو جاتا ہے- اسی طرح مصیبت کی گھڑی مومن کی آزمائش بھٹی ہوتی ہے- جس میں ٹاپ کر اسکا ایمان اور مضبوط ہو جاتا ہے- شرافت آنے والی نسلوں کے لیے ایک مثال بن جاتی ہے-

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

میرا یادگار سفر

برسات کا موسم

اف! یہ مہنگائی